Syed Muhammad Abdullah
Quick Facts
Biography
ڈاکٹر سید محمد عبداللہ اورینٹل کالچ، لاہور میں مختلف خدمات انجام دیے جن میں تدریس کے علاوہ صدر لائبریرئین شامل ہیں۔ اس کے علاوہ پنجاب یونیورسٹی کے دائرۃ المعارف الاسلامیہ کے صدرنشین اور مدیر اعلیٰ بھی رہے اور اس منصوبے پر انہوں نے کافی محنت کی تھی۔
ابتدائی حالات زندگی
سید محمد عبداللہ 5 اپریل 1906ء کو منگلور (ضلع مانسہرہ) میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد عالم اور حکیم تھے۔ انہوں نے شروع کی تعلیم گھر میں حاصل کی۔ اس کے بعد وہ ہزارہ ڈویژن کے مختلف اسکولوں میں پڑھے۔ وہ لاہور سے میٹرک کیے۔ اس کے بعد 1922ء میں منشی فاضل کیے، 1923ء میں ایف اے کیے۔اس کے بعد بی اے، ایم اے (فارسی) اور ایم اے عربی کی پڑھائی مکمل کر کے 1935ء میں ڈی لِٹ کی ڈگری حاصل کی۔
تحریک خلافت میں
سید محمد عبداللہ تحریک خلافت میں بڑھ چڑھ حصہ لیے تھے۔ 1921ء میں انہیں اس کی وجہ سے چھ مہینے قیدوبند کی سزا بھی دی گئی تھی۔
ملازمت
ڈاکٹر سید عبداللہ اپنی زندگی میں مختلف عہدوں پر فائز رہے تھے۔ مگر ان بیشتر جامعہ پنجاب سے ہی منسلک تھے۔ وہ لیکچرر رہے، اورینٹل کالج لاہور کے پرنسپل بھی رہے، عربی اور فارسی کے شعبوں کے صدر رہے اور صدرلائبریریئن بھی رہے۔ بالآخر وہ جامعہ پنجاب کے اسلامی دائرۃ المعارف منصوبے کے صدر بنے تھے۔
پاکستان کی پہلی اردو کانفرنس
ڈاکٹر سید محمد عبداللہ نے پاکستان کی پہلی اردو کانفرنس کا انعقاد مارچ 1948ء میں جامعہ پنجاب میں کروایا۔ اس کانفرنس میں مولوی عبدالحق اور سردار عبدالرب نشتر شریک ہوئے۔ اس اجلاس میں اردو کے دائرۃ المعارف الاسلامیہ کی تیاری کا منصوبہ منظور ہوا تھا اور یہ بھی فیصلہ ہوا کہ اس منصوبے کی صدارت جامعہ پنجاب کے ڈاکٹر مولوی محمد شفیع کریں گے۔
تحریری کام
عبداللہ کئی کتابوں کے مصنف تھے۔ وہ بطور خاص تاریخ اردو اور ادبی تنقید سے دلچسپی رکھتے تھے۔ وہ پاکستانی تہذیب کے موضوع پر بھی لکھے تھے۔ اسلامی دائرۃ المعارف پر کام کے علاوہ وہ 19 جلدوں میں مشتمل تاریخ ادبیات مسلمانان پاکستان و ہند پر بھی کام کیے۔ عبداللہ 30 کتابوں کے مصنف تھے۔ وہ اردو کے مسائل پر کئی انگریزی اخباروں میں مضامین لکھے تھے۔
اسلامی دائرۃ المعارف
جامعہ پنجاب لاہور کے پروفیسر ڈاکٹر مولوی محمد شفیع 1963ء میں انتقال کرگئے تھے۔ وہ اسلامی دائرۃ المعارف کی تیاری میں جٹے تھے۔ اس خلاء کو پر کرنے کے لیے سید عبداللہ کو صدر اور مدیر اعلیٰ کا رول دیا گیا تھا، چونکہ وہ اورینٹل کالج سے قبل ازوقت وظیفہ لے چکے تھے۔ جب ڈاکٹر سید عبداللہ اس منصوبے میں شامل ہوئے، تین جلدیں تیار تھی۔ تاہم 1986ء میں ان کے انتقال تک 23 میں سے 22 جلدیں مکمل ہوچکی تھی۔