peoplepill id: ghulam-rasool-hazarvi
GRH
India
1 views today
2 views this week
Ghulam Rasool Hazarvi
Islamic scholar

Ghulam Rasool Hazarvi

The basics

Quick Facts

Intro
Islamic scholar
Places
Gender
Male
Birth
Place of birth
Baffa, Baffa Pakhal Tehsil, Mansehra District, Pakistan
Place of death
Deoband, Saharanpur district, Saharanpur division, India
Age
64 years
Education
Darul Uloom Deoband
The details (from wikipedia)

Biography

غلام رسول ہزاروی (1854–1918ء؛ جنھیں غلام رسول بفوی کے نام سے بھی جانا جاتا ہے) ایک ہندوستانی دیوبندی عالم دین اور دار العلوم دیوبند کے فاضل تھے۔ انھوں نے تقریباً اکتیس سال دار العلوم دیوبند میں تدریسی خدمات انجام دیں۔ ان کے تلامذہ میں محمد رسول خان ہزاروی، انور شاہ کشمیری، کفایت اللہ دہلوی، محمد سہول بھاگلپوری، اصغر حسین دیوبندی، حسین احمد مدنی، اعزاز علی امروہوی، شبیر احمد عثمانی، مناظر احسن گیلانی اور محمد طیب قاسمی جیسے اکابر علمائے دیوبند شامل تھے۔

ابتدائی و تعلیمی زندگی

غلام رسول ہزاروی غالباً 1854ء میں بفہ، ضلع ہزارہمیں عبد الغفار بن عبد الرحمن کے یہاں پیدا ہوئے تھے۔

ان کی ابتدائی تعلیم اپنے علاقے کے علما کے پاس ہوئی۔ اعلیٰ تعلیم کے لیے دار العلوم دیوبند میں داخل ہوئے اور 1303ھ بہ مطابق 1886ء میں دورۂ حدیث سے فارغ ہوئے۔ ان کے دورۂ حدیث کے سال سید احمد دہلوی شیخ الحدیث تھے۔ ان کے دیگر اساتذۂ حدیث میں محمود حسن دیوبندی شامل ہیں۔ 1305ھ بہ مطابق 1888ء میں انھوں نے رشید احمد گنگوہی سے بھی اجازت حدیث لی تھی۔

تدریسی زندگی

1307ھ (بہ مطابق 1890ء) میں دار العلوم دیوبند میں بحیثیت مدرس ان کا تقرر عمل میں آیا اور اس وقت سے لے کر 1337ھ بہ مطابق 1918ء یعنی اپنی وفات تک انھوں نے تقریباً اکتیس سال دار العلوم میں تدریسی خدمات انجام دیں۔

مشاہیر تلامذہ

ہزاروی کے تلامذہ میں محمد رسول خان ہزاروی، انور شاہ کشمیری، کفایت اللہ دہلوی، محمد سہول بھاگلپوری، اصغر حسین دیوبندی، عبد السمیع انصاری دیوبندی، حسین احمد مدنی، اعزاز علی امروہوی، شبیر احمد عثمانی، مناظر احسن گیلانی، احمد ابراهيم بزرگ سورتی سملکی اور محمد طیب قاسمی جیسے اکابر علمائے دیوبند شامل تھے۔

ذاتی زندگی

حسین احمد مدنی کے شریک درس اور دار العلوم دیوبند کے 1315ھ کے فاضل گل حسن بفوی کی ہمشیرہ سے ان کا نکاح ہوا تھا اور ان کی اولاد نرینہ میں صرف محمد یعقوب بفوی (متوفی: 1973ء) تھے۔

وفات

ہزاروی کا انتقال 17 محرم الحرام 1337ھ بہ مطابق 24 اکتوبر 1918ء کو دیوبند میں ہوا اور قاسمی قبرستان میں محمد قاسم نانوتوی کی مدفن کے قریب سپردِ خاک کیے گئے۔

ہزاروی کے استاذ محمود حسن دیوبندی نے ہزاروی کی خبرِ وصال سن کر مالٹا کی جیل سے ہی مرثیہ لکھ کر بھیجا تھا، جس کا ایک شعر ان کی شخصیت و کردار کی عکاسی کرتا ہے:

گزاری یونہی مرحبا عمر ساریکہ دن مدرسہ میں تو مسجد میں شب بھر

ہزاروی کے ایک ہم نام عالم

ہزاروی کے ایک ہم نام اور محمود حسن دیوبندی کے شاگرد، ضلع مظفر گڑھ کے غلام رسول ہزاروی (متوفی: 1391ھ بہ مطابق 1971ء) ہیں، دار العلوم دیوبند سے جن کا سنہ فراغت 1323ھ ہے اور جو پہلے جامعہ پنجاب، لاہور میں شعبہ عربی کے استاذ رہے، پھر جامعہ اشرفیہ، لاہور کے شیخ الحدیث و التفسیر رہے۔

مزید دیکھیے

  • عبد الحمید ہزاروی

حوالہ جات

مآخذ

کتابیات

  • فیوض الرحمن جدونی (1977)۔ "استاذ الاساتذہ مولانا غلام رسول صاحب بفوی"۔ مشاہیر علمائے سرحد 1857–1977ء (تحقیقی مقالہ برائے پی ایچ ڈی علومِ اسلامیہ)۔ ملیر کینٹ، کراچی: جامع مسجد الفرقان۔ صفحہ: 306–322۔ 07 فروری 2023 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 فروری 2023 
The contents of this page are sourced from Wikipedia article. The contents are available under the CC BY-SA 4.0 license.
Lists
Ghulam Rasool Hazarvi is in following lists
comments so far.
Comments
From our partners
Sponsored
Credits
References and sources
Ghulam Rasool Hazarvi
arrow-left arrow-right instagram whatsapp myspace quora soundcloud spotify tumblr vk website youtube pandora tunein iheart itunes