peoplepill id: abu-zafar-nadvi
AZN
India
1 views today
1 views this week
Abu Zafar Nadvi
Indian historian

Abu Zafar Nadvi

The basics

Quick Facts

Intro
Indian historian
Places
Gender
Male
Religion(s):
Place of birth
Desna, Bihar, Nalanda district, Patna division, India; Patna district, Patna division, Bihar, India; Bihar, India
Place of death
Desna, Bihar, Nalanda district, Patna division, India
Family
Relatives:
Education
Darul-uloom Nadwatul Ulama
Lucknow, Lucknow district, India
The details (from wikipedia)

Biography

سید ابو ظفر ندوی (پیدائش: مارچ 1889ء - وفات: 28 مئی 1958ء) بر صغیر پاک و ہند کے نامور مورخ، علامہ شبلی نعمانی کے شاگرد، ندوۃ العلماء کے فارغ التحصیل، عربی کے پروفیسر، دار المصنفین کے رفیق اور سید سلیمان ندوی کے بھتیجے تھے۔ علمی دنیا میں ان کی شہرت مایہ ناز مورخ کی حیثیت سے ہے۔ تاریخ ان کا خاص موضوع ہے اور وہ مدت العمر اسی میدان کے شہسوار رہے اور ایک درجن سے زائد کتابیں تصنیف کیں۔

حالات زندگی

سید ابو ظفر ندوی مارچ 1889ء میں ضلع پٹنہ کے ایک قصبہ دیسنہ میں پیدا ہوئے۔ابتدائی تعلیم والد سید ابو حبیب سے حاصل کی جو دیگر علوم کے ساتھ فنِ طب کے ماہر اور صاحبِ تصوف و سلوک تھے۔ بارہ سال کی عمر میں ندوۃ العلماء آئے اور 1911ء میں فارغ التحصیل ہوئے۔ یہیں علامہ شبلی سے شرفِ تلمذ حاصل ہوا۔ تحصیل علم کے بعد ملتان کے ایک مدرسہ میں درس و تدریس کا شغل اختیار کیا۔ وہاں سے پوری دنیا کی سیر و سیاحت کے ارادے سے 1915ء میں رنگون چلے گئے، مگر یہ ارادہ پورا نہ ہو سکا اور وہ 1922ء میں احمد آباد آئے اور گاندھی کے قائم کردہ مہاو دیالے کالج میں عربی کے پروفیسر مقرر ہوئے اور قومی یونیورسٹی گجرات کے رکن سینٹ و سنڈیکیٹ نامزد کیے گئے۔ یہاں سے کچھ دنوں کے بعد جمالیہ عربک کالج کے پرنسپل ہو کر مدراس چلے گئے۔ 1930ء میں انھیں مولانا سید سلیمان ندوی نے دار المصنفین میں تاریخِ ہند کے منصوبہ کی تدوین و تکمیل کے لیے اعظم گڑھ بلا لیا۔ دار المصنفین میں پانچ چھ برس رہ کر انھوں نے تاریخ سندھ، مختصر تاریخ ہند اور تاریخ خاندان غزنہ جیسی مارکۃ الآرا کتابیں لکھیں۔ 1939ء میں در المصفنین سے رابندر ناتھ ٹیگور کے شانتی نکیتن میں عربی و فارسی کے پروفیسر مقرر ہوئے۔ اس کے بعد ودیا سبھا احمد آباد نے ان کی خدمات حاصل کر لیں، جہاں وہ درس و تدریس کے ساتھ تصنیف و تالیف کا کام بھی انجام دیتے رہے۔ ابو ظفر ندوی کو تصنیف و تالیف اور درس و تدریس کے ساتھ عملی سیاست سے بھی دلچسپی تھی۔ وہ گاندھی کی تحریک ترک موالات کے بڑے سرگرم رکن تھے اور اسی وجہ سے آخر عمر تک ان کے سیاسی خیالات وہی رہے جو قوم پرور مسلمانوں کے تھے۔ 28 مئی 1958ء میں اپنے وطن دیسنہ میں وفات پائی۔

تصانیف

  • تاریخ سندھ
  • تاریخ گجرات
  • مختصر تاریخ گجرات
  • مختصر تاریخ ہند
  • تاریخ خاندان غزنہ
  • سفرنامہ برہما
  • گجرات کی تمدنی تاریخ (مسلمانون کے عہد میں)
  • تاریخ اولیائے گجرات

وفات

سید ابو ظفر ندوی نے 18 مئی 1958ء کو اپنے آبائی وطن دیسنہ میں وفات پائی۔

حوالہ جات

The contents of this page are sourced from Wikipedia article. The contents are available under the CC BY-SA 4.0 license.
Lists
Abu Zafar Nadvi is in following lists
comments so far.
Comments
From our partners
Sponsored
Abu Zafar Nadvi
arrow-left arrow-right instagram whatsapp myspace quora soundcloud spotify tumblr vk website youtube pandora tunein iheart itunes